۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
حادثه سایت هسته ای نطنز

حوزہ/اسرائیلی اور امریکی عہدیداروں نے میڈیا کی ان خبروں کو مسترد کردیا ہے جن میں ایران کے دارالحکومت تہران کے قریب پارچین کی سرزمین پر اسرائیلی فضائی حملوں کا دعوی کیا گیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسرائیلی اور امریکی عہدیداروں نے میڈیا کی ان خبروں کو مسترد کردیا ہے جن میں ایران کے دارالحکومت تہران کے قریب پارچین کی سرزمین پر اسرائیلی فضائی حملوں کا دعوی کیا گیا تھا۔

اسرائیلی اخبار ہارٹیج سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ پارچین میں فوجی اڈے کے قریب ہونے والے دھماکوں سے اسرائیل اور امریکہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایران کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز یہ دھماکہ پارچین کے گیس اسٹیشن میں دھماکے کے باعث ہوا ہے۔ تہران نے میڈیا میں واقعے کی جگہ کی تصاویر بھی جاری کی تھیں۔

اس کے باوجود، کچھ میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں کے میزائل حملوں کی وجہ سے پراچین میں بم پھٹے تھے۔

نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عہدیداروں نے اس طرح کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔

دریں اثنا ، ایرانی ذرائع نے جمعرات کے روز نطنز جوہری اسٹیبلشمنٹ کی زیر تعمیر عمارت میں ہوئے واقعے کو ملک کی ایٹمی صلاحیتوں کو متاثر کرنے کی کوششوں سے منسلک کرنے کے خلاف سخت انتباہ دیا ہے۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ایک قریبی ویب سائٹ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ ملک کی جوہری صلاحیتوں کو کم کرنے کی کوشش کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بین الاقوامی نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، اس میں صیہونی حکومت کی جوہری تنصیبات پر حملے بھی شامل ہیں۔

ہفتے کے روز، نور نیوز ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کے نطنز ایٹمی اسٹیبلشمنٹ پر نام نہاد سائبر حملے کا سہرا اسرائیل کو دیا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل خود بھی ایسے ہی حملوں کی زد پر ہے۔

ایرانی حکام نے جمعرات کے روز نطنز جوہری پلانٹ کے کھلے حصے میں اس واقعے کی وجوہ کا تعین کیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مناسب وقت پر واقعے کی وجہ اور مزید معلومات کو عام کیا جائے گا۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے میں امریکہ یا اسرائیل کے کردار کا پتہ چل گیا تو تہران جوابی کارروائی کرے گا۔

نور نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کی ریڈ لائن کو عبور کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج بھگتنے کے لئے اسے تیار رہنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .